عالمی خبریں

ملک میں مظاہرین کے احتجاج کو خفیہ طور پر ہوا دینے کے الزام میں برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا نے آرمی چیف کو برطرف کر دیا۔

خلیج اردو

برازیلیا:برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا نے دارالحکومت برازیلیا میں دو ہفتوں کے احتجاج کے بعد ملک کے آرمی چیف جنرل جولیو سیزر ڈی اروڈا کو عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔

صدر نے جنرل اروڈا کی جگہ صدر لولا ڈی سلوا کے قریبی کمانڈر جنرل ٹومس ربیریو پیویا کو نیا آرمی چیف لگایا جا رہا ہے جن کا ملک میں جاری احتجاجیوں بارے رویے صدر کے مزاج کے مطابق تھا اور انہوں نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے عوام کو صدارتی انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

 

ذرائع ابلاغ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 30 دسمبر کو اپنا عہدہ سنبھالنے والے جنرل جولیو سیزر ڈی اروڈا پر صدر کو اعتماد کا فقدان تھا اور صدر لولا ڈی سلوا کا کہنا ہے انہیں شک ہے کہ آرمڈ فورسز کے اہلکار بھی مظاہرین کے ساتھ ملے ہوئے تھے، برازیل کے صدر نے حالیہ دنوں فوج کے کئی افسران کو برطرف کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ برازیل کے سابق صدر جیر بولسونارو کے ہزاروں حامیوں نے 8 جنوری کو دارالحکومت برازیلیا میں مظاہرہ کرتے ہوئے سرکاری عمارتوں پر حملے بھی کیے تھے۔

 

مظاہروں میں درجنوں سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے اور مظاہرین نے صدارتی محل، کانگریس اور سپریم کورٹ کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق 8 جنوری کو ہونے والے پر تشدد مظاہروں میں 2000 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جس میں سے 1200 تاحال زیر حراست ہیں

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button