عالمی خبریں

چائنا ایسٹرن ایئرلائن کا مسافر طیارہ گوانگسی میں گر کر تباہ ہو گیا۔

خلیج اردو : چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے اے سی) نے بتایا کہ چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کا مسافر طیارہ جس میں 132 افراد سوار تھے، پیر کے روز کنمنگ شہر سے گوانگزو کے لیے روانہ ہونیوالی پرواز کے دوران جنوبی چین کے پہاڑوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے بتایا کہ حادثے میں ملوث جیٹ بوئنگ 737 طیارہ تھا تاہم، فوری طور پر ہلاکتوں کی تعداد معلوم نہیں ہو سکی۔ اس نے کہا کہ ریسکیو خدمات جائے وقوعہ پر پہنچ رہی ہیں۔ حادثے کی وجہ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

Flightradar24 کے مطابق یہ طیارہ 6 سال پرانا 737-800 طیارہ تھا۔

سی اے اے سی نے کہا کہ ہوائی جہاز کا وزو شہر سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ اس میں 123 مسافر اور عملے کے نو افراد سوار تھے۔ سرکاری میڈیا نے بتایا کہ اس سے قبل جہاز میں 133 افراد سوار تھے۔

ایک اور بیان میں کہا گیا کہ، "CAAC نے ہنگامی طریقہ کار کو فعال کر دیا ہے اور ایک ورکنگ گروپ کو جائے وقوعہ پر بھیج دیا ہے۔”

میڈیا نے ایک ریسکیو اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ طیارہ مکمل طور پر بکھر گیا ہے اور حادثے سے لگنے والی آگ سے بانس اور دیگر درخت جل گئے-

فلائٹ جنوب مغربی شہر کنمنگ سے دوپہر 1:11 بجے (0511 GMT) پر روانہ ہوئی، FlightRadar24 کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے،کہ اس نے جنوبی ساحل پر واقع گوانگزو میں 3:05pm (0705 GMT) پر اترنا تھا۔

FlightRadar24 ڈیٹا کے مطابق، طیارہ 0620 GMT پر 29,100 فٹ کی بلندی پر سفر کر رہا تھا۔ صرف دو منٹ اور 15 سیکنڈ بعد، اگلے دستیاب اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یہ 9,075 فٹ تک نیچے آگیا تھا۔ مزید 20 سیکنڈ میں، اس کی آخری ٹریک کردہ اونچائی 3,225 فٹ تھی۔

چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کی ویب سائٹ کو بعد میں بلیک اینڈ وائٹ میں پیش کیا گیا، جو ایئر لائنز حادثے کے ردعمل میں متاثرین کے لیے احترام کی علامت کے طور پر کرتی ہیں۔ بوئنگ چائنا کی ویب سائٹ بھی بلیک اینڈ وائٹ میں تبدیل ہو گئی۔

بوئنگ کمپنی کے حصص پری مارکیٹ ٹریڈ میں 6.4 فیصد گر کر $180.44 پر تھے۔ بوئنگ نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

ایوی ایشن ڈیٹا فراہم کرنے والے OAG نے اس ماہ کہا کہ سرکاری چائنا ایسٹرن ایئرلائن شیڈول ہفتہ وار سیٹ گنجائش کے لحاظ سے دنیا کی چھٹی بڑی اور چین میں سب سے بڑی ایئرلائن ہے۔

OAG نے کہا کہ بین الاقوامی پروازوں پر سخت پابندیوں کے باوجود کورونا وائرس کی وبا کے دوران اس کی مقامی مارکیٹ میں نسبتاً مضبوط کارکردگی رہی ہے۔

ایوی ایشن سیفٹی نیٹ ورک کے مطابق، چین کا آخری مہلک جیٹ حادثہ 2010 میں ہوا تھا، جب ہینان ایئر لائنز کا ایک ایمبریئر ای-190 علاقائی جیٹ کم مرئی میں یچون ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہونے سے جہاز میں سوار 96 میں سے 44 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

پیر کو کریش ہونے والے 737-800 ماڈل کا حفاظتی ریکارڈ اچھا ہے اور یہ 737 MAX ماڈل کا پیشرو ہے جو انڈونیشیا میں 2018 اور ایتھوپیا میں 2019 میں ہونے والے مہلک حادثے کے بعد تین سال سے زیادہ عرصے سے چین میں گراؤنڈ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button