عالمی خبریں

ہندوستانی فضائیہ کا اہلکار پاکستان میں حادثاتی طور پر میزائل فائر کرنے کے واقعہ میں ابتدائی مشتبہ قرار ۔

خلیج اردو: انڈین ایئر فورس ہیڈکوارٹر سے ایک ایئر وائس مارشل ٹیکٹیکل برہموس سپرسونک کروز میزائل کے حادثاتی فائرنگ کی تفصیلی تحقیقات کر رہا ہے، جو 9 مارچ کو پاکستان میں گرا تھا۔

سرکاری ذرائع نے اے این آئی کو بتایا کہ فضائیہ کے افسر (جو فوج میں میجر جنرل کے مساوی ہیں) کی تفصیلی جانچ ابھی بھی جاری ہے لیکن پہلی نظر میں، گروپ کیپٹن رینک کے افسر کو ملزم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

یہ افسر میزائل سسٹم کی موبائل کمانڈ پوسٹ کا انچارج تھا جب اس کے ہوم بیس پر کمانڈ ایئر سٹاف انسپکشن (CASI) کے دوران حادثاتی فائرنگ ہوئی۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کو مقررہ وقت میں حتمی شکل دی جائے گی اور اس کے بعد ہی حتمی تفصیلات معلوم ہوں گی۔

ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات کرنے والا اے وی ایم انتہائی قابل ہے اور ایئر فورس ہیڈکوارٹر میں آپریشنز کا انچارج ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 15 مارچ کو پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ پاکستان میں گرنے والے میزائل کے حادثاتی طور پر لانچ ہونے کے واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ "ایک میزائل بدقسمتی سے 9 مارچ کو داغ دیا گیا تھا۔ یہ واقعہ معمول کے معائنے کے دوران پیش آیا۔ ہمیں بعد میں معلوم ہوا کہ یہ پاکستان میں گرا ہے،‘‘

یہ واضح کرتے ہوئے کہ ہندوستانی میزائل سسٹم انتہائی قابل اعتماد اور محفوظ ہے، وزیر دفاع نے کہا تھا کہ ہندوستانی مسلح افواج ایسے نظام کو سنبھالنے میں تجربہ کار ہیں۔

پاکستان اس بات کو سمجھے بغیر کہ برہموس میزائل صرف ایک ٹیکٹیکل سسٹم ہے جو اس واقعے کے وقت غیر مسلح تھا۔

اس میزائل سے پاکستان کے شہر میاں چنوں میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا تاہم بھارت نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button