عالمی خبریں

90 ڈگری زاویے پر مڑی ہوئی گردن والی پاکستانی لڑکی کی بھارت میں کامیاب سرجری ۔

خلیج اردو: مڑی ہوئی گردن کے پٹھوں کے عارضے جسکا طبی نام Atlanto-axial rotatory dislocation ہے اور جس کی وجہ سے سر 90 ڈگری کے زاویے پر جھک جاتا ہے، اس بیماری میں مبتلا ایک نوعمر لڑکی کی گردن سیدھی کرنے کے لیے ایک کامیاب سرجری ہوئی ہے۔

پاکستان سے تعلق رکھنے والی لڑکی افشین گل پیدائشی طور پر صحت مند تھی لیکن وہ آٹھ ماہ کی عمر میں کھیلتے ہوئے زخمی ہو گئی۔ وہ دماغی فالج کا شکار تھی لیکن یہ مسئلہ بعد میں اس حد تک بڑھ گیا کہ افشین کو کھانے پینے، بیت الخلا استعمال کرنے اور یہاں تک کہ باہر جانے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی تھی۔

تاہم، گزشتہ ہفتے، افشین کی دہلی کے اپولو ہسپتال میں زندگی بدلنے والی کامیاب سرجری ہوئی جہاں وہ انتہائی نگہداشت میں صحت یاب ہو رہی ہیں۔ اس سے قبل، اسے فروری 2018 میں اپولو ہسپتالوں میں لے جایا گیا تھا جب ماہرین نے کہا تھا کہ زندہ رہنے کے صرف 50 فیصد امکانات ہیں اور انہوں نے افشین کے بھائی محمد یعقوب سے کہا کہ وہ گھر جا کر سوچیں۔ تاہم اس کے بعد کچھ نہیں ہوا۔

دریں اثنا، ڈاکٹر راجگوپالن کرشنن، جو ریڑھ کی ہڈی کی پیچیدہ سرجریوں کے ماہر ہیں، افشین کی مدد کے لیے تیار تھے۔ وہ یعقوب سے رابطے میں تھے۔ آخر کار، یعقوب اپنی بہن افشین کے ساتھ گزشتہ سال 16 نومبر کو دوبارہ بھارت گئے اور ڈاکٹر کرشنن نے ان سے ملاقات کی اور افشین کی سرجری مکمل طور پر مفت کرنے کے لیے اپنی خدمات پیش کیں۔

ڈاکٹر کرشنن نے کہا کہ اس سے ملاقات کے بعد یہ واضح ہو گیا تھا کہ اگر علاج نہ کیا جاتا تو وہ مختصر یا درمیانی مدت میں مر جاتی۔ انہوں نے کہا کہ شاید یہ دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے۔ دماغی فالج کی وجہ سے افشین نے صرف چھ سال کی عمر میں چلنا اور بولنا اس وقت سیکھا جب وہ آٹھ سال کی تھی لیکن اس کی گردن ایک سال کی عمر میں جھکنے لگی۔

سب سے پہلے اسے دسمبر کے شروع میں ہیلو-گریویٹی کرشن لگانا پڑا تاکہ اس کی گردن کچھ وقت کے لیے سیدھی ہو جائے۔ ڈاکٹر کرشنن کی ٹیم جس میں ڈاکٹر منوج شرما، ڈاکٹر جے للیتا اور ڈاکٹر چیتن مہرا اور ڈاکٹر بھانو پنت شامل تھے، نے 28 فروری کو چھ گھنٹے کے آپریشن کے دوران افشین کی کھوپڑی کو اس کی ریڑھ کی ہڈی سے جوڑ دیا۔ اس کے بعد گردن کو سیدھا رکھنے کے لیے چھڑی اور پیچ کا استعمال کرتے ہوئے کھوپڑی کو سروائیکل ریڑھ کی ہڈی سے لگایا۔

افشین کو رواں ماہ ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔ تاہم، اسے گردن میں تسمہ پہننا جاری رکھنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button