عالمی خبریں

گو بیک ٹو انڈیا کا ٹرینڈ یورپ، خلیجی ریاستوں اور امریکہ میں ہندوستانیوں کو پریشان کرنے لگا۔

خلیج اردو: نریندر مودی کے نسل پرست ہندوتوا کے ایجنڈے کے نتیجے میں یورپ، عرب دنیا اور امریکہ میں ہندوستانیوں کے خلاف نفرت بڑے پیمانے پر بڑھ رہی ہے اور ہندوستان اور دنیا کے دیگر حصوں میں جہاں بھی ہندو بڑی تعداد میں آباد ہیں، جہاں لوگ نہ صرف ہندوستانی شہریوں کا سڑکوں پر تعاقب کرتے ہیں بلکہ ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر "گو بیک ٹو انڈیا” کا ٹرینڈ بھی عروج پرہے۔

برطانیہ کے شہر لیسٹر کے بعد اب امریکی ریاستوں اور شہروں بالخصوص ٹیکساس میں ہندوستانیوں کو ’’گو بیک ٹو انڈیا‘‘ کے رجحان کا سامنا ہے جہاں چند روز قبل بھارتی خواتین کے ایک گروپ کا ایک امریکی خاتون نے مذکورہ نعرے کے ساتھ پیچھا کیا تھا۔ .

یہ واقعہ، جو اب وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا گیا ہے، ٹیکساس کے شہر پلانو کے ایک ریسٹورنٹ کی پارکنگ میں پیش آیا۔

چاروں ہندوستانی خواتین رات کا کھانا کھانے کے بعد واپس اپنی گاڑیوں کی طرف جارہی تھیں کہ امریکی خاتون جس کی شناخت ایسمرلڈا اپٹن کے نام سے ہوئی ہے، ان کے پاس آئی اور کہا، ’’بھارت واپس چلی جاؤ‘‘۔

کیا مصیبت ہے، جہاں کہیں بھی میں جاوں، آپ ہندوستانی ہر جگہ موجود ہیں،” ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ "براہ کرم، میں یہاں سول بننے کی کوشش کر رہی ہوں۔ اگر ہندوستان میں زندگی اتنی شاندار ہے تو آپ سب یہاں کیوں ہیں؟‘‘

چار ہندوستانی خواتین میں سے ایک ڈاکٹر بدیشا رودرا نے میڈیا کو بتایا کہ "اس واقعے کے بعد سے زندگی پہلے جیسی نہیں رہی۔” "یہاں دکھ، جذباتی تکلیف اور عدم تحفظ کا احساس ہے جو مجھے ہر وقت ستاتا رہتا ہے۔ جب میں سوتی ہوں تو اس عورت کے وہ الفاظ میرے کانوں میں گونجتے رہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button