خلیجی خبریںعالمی خبریں

بیٹے کو نوکری کیلئے سعودی عرب بلانے والے درزی کے ارمانوں کا خون ہوگیا، باپ نے بیٹے کو مرتے دیکھ لیا

خلیج اردو
جدہ : سعودی عرب میں عوام کی جانب سے ایک بھارتی شہری سے ہمدری کا اظہار کیا جارہا ہے جو 30 سالوں سے سعودی میں رہائش پزیر تھا اور اور اس کا بیٹا افلج میں ایک ٹریفک حادثے میں اس کی نظروں کے سامنے ہلاک ہوا۔

ہندوستانی شہری محمد نعیم نے سعودی عرب میں ایک المناک حادثے کے بعد اپنے بیٹے کو کھو دیا جب اسے سعودی عرب کے الافلج گورنریٹ میں مردوں کے ٹیلرنگ کے شعبے میں کام کرکے خاندان کے لیے روزی روٹی جاری رکھنے کے لیے پردیس لایا گیا تھا۔

والد نعیم ریٹائر ہونا چاہتے تھے اور اپنے بیٹے کو نوکری پر لانا چاہتے تھے لیکن خاندان پر سانحہ اس وقت آیا جب اس کے بیٹے کی آنکھوں کے سامنے موت ہو گئی۔

غمگین والد نعیم نے کہا کہ میں افلج گورنریٹ میں تقریباً 30 سال سے کام کر رہا ہوں لیکن جب میں تھکاوٹ، بڑھاپے اور دل کی بیماری میں مبتلا ہو گیا تو میں نے اپنے بیٹے کو افلج میں کام پر لانے کا فیصلہ کیا تاکہ ہمارے رزق کے تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا مجھے دل کا عارضہ لاحق ہونے کے بعد، میں نے اپنے ملک جا کر اپنے بیٹے کو لانے کا فیصلہ کیا اور اس کی بھرتی کا طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد، میں نے رمضان کے مہینے سے پہلے مملکت چھوڑ دی۔

غمزدہ باپ نے مزید کہا کہ اپنے خاندان کے ساتھ رمضان گزارنے کے بعد، میں اپنے بیٹے کی جانچ پڑتال کرنے اور اس کی تربیت کرنے کے لیے سعودیہ میں آیا اور پھر اچھے طریقے سے اپنے ملک کے لیے روانہ ہو گیا لیکن دو دن بعد میں آیا اور اپنے بیٹے کے ساتھ رہائش اور کام پر گیا۔ وہ میری آنکھوں کے سامنے عوامی سڑک پر ٹریفک حادثے میں مر گیا۔”

مقامی میڈیا نے بتایا کہ ہندوستانی نوجوان کو افلج شہر میں سپرد خاک کر دیا گیا جس کے بعد علاقہ مکینوں کی جانب سے اس کے سوگوار والد کے ساتھ انتہائی ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔

Source: Gulf Today

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button