خلیجی خبریںعالمی خبریں

تیرتا ہوا شہر، سعودی عرب کے بعد اب کہاں تعمیر کیا جارہا ہے؟

خلیج اردو: ماحولیاتی تبدیلی باالخصوص سطح سمندر میں اضافے کے پیش نظر جنوبی کوریا نے اہم ترین فیصلہ کیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے تعاون سے میں بننے والا تیرتا شہر جنوبی کوریا کے شہر بُوسن کے ساحل پر بنایا جائے گا جس کا سیلاب-پروف انفرااسٹرکچر متعدد مصنوعی جزیروں پر ہوگا جو سطح سمندر کی بلندی کے ساتھ ہی بلند ہوجائیں گے۔

اس تیرتے شہر میں بجلی عمارتوں کی چھتوں پر لگے سولر پینلز سے بنائی جائی گی اور یہ اپنی غذا اور استعمال کا پانی بنائیں گے، جزیروں کے درمیان فیری سے رابطہ رکھا جائے گا۔

یہ سیلاب، سونامی اور درجہ پنجم کے طوفانوں جیسی قدرتی آفات کا بھی سامنا کرسکیں گے کیوں کہ انہیں سمندر کے اندر زمین سے جوڑا جائے گا۔

تیرتے شہر پرتقریباً 20 کروڑ ڈالرز تک لاگت آئے گی، جس کی تعمیر جلد شروع کردی جائے گی، اس منصوبے کےلیے رپبلک آف کوریا کی بُوسن میٹروپولیٹن سٹی ، یو این-ہیبیٹیت، اور نیویارک کے ڈیزائنر اوشینِکس کے درمیان معاہدہ طے پاچکا ہے۔

تاہم یہ بات واضح نہیں کہ کیا وہاں رہنے کےلیے رہائشیوں سے پیسے لیے جائیں یا اس میں رہنے کرایہ ادا کرنا پڑے گا؟

چند روز قبل سعودی عرب نے ایک حیرت انگیز شہر کی تعمیر کا اعلان کیا تھا، یہ بحیرہ احمر میں تیرنے والا شہر ہوگا جو 8 کونوں کے منفرد ڈیزائن والا شہر ہوگا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button