خلیج اردو آن لائن:
ابوظہبی حکام کی جانب سے بیرون ملک سے ابوظہبی آںے والے مسافروں کے لیے قرنطینہ کے دوران ٹریکنگ واچ پہننا لازم قرار دیا ہے۔ اس مضمون میں بتایا گیا کہ یہ واچ کیسے کام کرتی ہے اور کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں کیسے مددگار ثابت ہوتی ہے۔
ابوظہبی کے محکمہ صحت کی جانب سے لانچ کی گئی یہ ڈیوائس ٹریسنگ اور نگرانی کا کام کرتی ہے جو کہ کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ اور ٹریسنگ کے بنائی گئی ایپ سے منسلک ہے۔ اور اسکی مدد سے قرنطینہ کے دوران لوگوں کا گھروں سے باہر نہ نکلنے کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ ڈیوائس کورونا کے ایسے مریضوں کے لیے ہے جہنیں کورونا کی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں اور انہیں گھروں میں قرنطینہ ہونے کی اجازت ہوتی ہے۔ اور یہ گھڑی ان مریضوں کی کلائی پر باندھی جائے گی۔
اٹھارہ سال سے انسٹھ سال کے دمیان عمر کے حامل ایسے افراد جو مخصوص معیار پورا اترتے ہیں انہیں گھروں قرنطینہ کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ حکام کے مطابق ایسے افراد کو ابوظہبی ہیلتھ اتھارٹٰی کے گھر میں قرنطینہ سے متعلق معیارات پر پورا اترنا ہوگا۔
اسمارٹ ٹریکنگ واچ کورونا کے ان مثبت مریضوں کو لگائی جاتی ہے جو ابوظہبی نیشنل ایگزبیشن سنٹر میں قائم پرائم اسسمنٹ سنٹر آتے ہیں۔ ایسے مریضوں کی اس سنٹر پر ابتدائی جانچ کی جاتی ہے اور پھر انہیں وائرس سے نمٹںے کے لیے مزید ہدایات دی جاتی ہیں۔
خیال رہے کہ یہ واچ کورونا کے ایسے مریضوں کو لگائی جاتی ہے جن میں کورونا کی کوئی علامت ظاہر نہ ہو یا بہت معمولی علامات ظاہر ہوں۔
اور یہ واچ کورونا کے دو ٹیسٹوں کی رپورٹ منفی آنے کے بعد اتار لی جاتی ہے۔
Source: Khaleej Times