خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

دبئی میں کپڑوں کے جعلی سودے میں کاروباری خاتون کو 900,000 درہم کا چونا لگ گیا۔

خلیج اردو: دبئی کورٹ آف اپیل نے ایک کاروباری خاتون کو کپڑے کے جعلی سودے میں 900,000 درہم سے زیادہ کا دھوکہ دینے والے شخص کی سزا کو برقرار رکھا ہے-

مدعا علیہ نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے ملک میں ایک کمپنی کا مالک ہے اور اس نے خاتون سے یہ کہہ کررابطہ کیا کہ وہ اپنی کمپنی میں اسکے لیے کپڑے بناکر خاتون کو دبئی میں ڈیلیورکرا سکتا ہے ، تاکہ خاتون انھیں کسی یورپی ملک میں فروخت کر سکے۔ ڈیل کے مطابق خاتون نے رقم مدعا علیہ کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دی لیکن اس کے بعد مدعا علیہ نے اس کی کالیں وصول کرنا بند کر دیں اور اپنا فون بند کر دیا۔

مدعا علیہ کو ابتدائی طور پر چھ ماہ قید اور 900,000 درہم جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ اپنی جیل کی مدت پوری کرنے کے بعد اسکو ڈی پورٹ کر دیا جائے-

اس فیصلے کو دبئی کی اپیل کورٹ میں چیلنج کیا گیا جس نے ابتدائی فیصلے کو برقرار رکھا۔

ریکارڈ کے مطابق، خاتون کو مدعا علیہ کی جانب سے شراکت داری کے کاروبار کی پیشکش موصول ہوئی، جس نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے ملک میں کپڑے کی ایک کمپنی کا مالک ہے اور وہ سامان دبئی لا سکتا ہے۔

"اس نے جعلی دستاویزات فراہم کیں اور ایک ویب سائٹ کے ساتھ جعلی معاہدے کی تفصیلات اور سرمایہ کاروں کے نام بھی فراہم کیے۔ اس نے کہا کہ وہ کاروبار سے 12 فیصد منافع کمائے گا اور اگر میں انٹرپرائز میں شامل ہوا تو مجھے پانچ فیصد ملے گا،‘‘ ریکارڈ پر متاثرہ نے بتایا۔

اس نے مدعا علیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے اور اسکو $250,000 (919,500 درہم) منتقل کیے، لیکن اس کے بعد، مدعا علیہ سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ اس کے بعد اس نے دبئی پولیس کو واقعے کی اطلاع دی۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا جس نے اعتراف جرم کر لیا۔

دبئی پبلک پراسیکیوشن نے مدعا علیہ پر غیر قانونی طور پر رقم حاصل کرنے کا الزام عائد کیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button