خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات کا بنایا ہواMBZ-SATسیٹلائیٹ 2023 کےآخر تک خلاء میں بھیجا جائیگا

خلیج اردو: محمد بن راشد اسپیس سنٹر (ایم بی آر ایس سی) کے ڈائریکٹر جنرل سالم حمید المری نے کہا ہےکہ یہ مرکز نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم اور ابوظبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان کے ویژن کے مطابق اسٹریٹجک منصوبے تیار کر رہا ہے جن کا مقصد متحدہ عرب امارات میں علم پر مبنی معیشت قائم کرنا ہے۔ امارات نیوز ایجنسی (وام) کو ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ یہ وژن قومی خلائی اور تکنیکی جدت طرازی کے شعبوں کو آگے بڑھانے میں مدد دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 سال قبل ایک ماہر ٹیم جنوبی کوریا بھیجی گئی تھی جس کی وجہ سے موجودہ اماراتی خلائی پروگرام اور مقامی طور پر تیار کردہ سیٹلائٹس کی لانچنگ کا قیام عمل میں آیا۔ اماراتی کمپنیاں بین الاقوامی منصوبوں پر کام کر رہی ہیں جن میں متحدہ عرب امارات کا بنایا ہوا MBZ-SAT بھی شامل ہے جسے 2023 کے آخر تک لانچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسے خلیفہ سیٹ کے بعد اماراتی انجینئرز نے بنایا تھا اور یہ اماراتی خلائی شعبے کی حمایت میں اہم کردار ایک کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعلی ریزولیوشن سیٹلائٹ امیجری کے میدان میں خطے کا سب سے جدید سیٹلائٹ ہے۔ سالم حمید المری نے مقامی خلائی صنعتوں کے مرکز کے قیام میں علاقائی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ جاری تعاون پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ منصوبوں سے اماراتی پیشہ ور افراد کو تربیت دینے میں مدد ملی ہے جو اب نئے اور اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ انکاکہنا تھا کہ اماراتی خلاباز ھزہ المنصوری جیسے افراد اماراتی اور عرب نوجوانوں کے لیے تحریک کا کام کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button