عالمی خبریں

افغانستان میں محکمہ تعلیم کی ملازمین کو داڑھی رکھنےکی ہدایت

خلیج اردو

قابل :افغان صوبے ننگرہار میں محکمہ تعلیم نے مرد ملازمین کو داڑھی رکھنے اور خواتین ملازمین کو حجاب پہننےکی ہدایت کر دی۔

افغان میڈیا کے مطابق ننگرہارکے ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ سے جاری حکم نامے میں مرد ملازمین کو شریعت کے مطابق داڑھی رکھنے اور باجماعت نماز اداکرنے کی ہدایت کی گئی ہے، حکم نامے میں خواتین ملازمین کو حجاب پہننےکی ہدایت کی گئی ہے۔

ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ نے ملازمین کو خبردارکیا ہےکہ ملازمین کو ہدایت کی جارہی ہے کہ وہ اپنی داڑھی نہ منڈوائیں اور مقامی لباس پہنیں جس میں لمبی، ڈھیلی قمیض شلوار اور ٹوپی یا پگڑی ہو۔

ذرائع نے یہ بتایا کہ ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ وقت مقررہ پر نماز کی ادائیگی یقینی بنائیں۔

ذرائع نے بتایا کہ عملے کو کہا گیا ہے کہ اگر وہ ڈریس کوڈ پر پورا نہیں اترتے ہیں تو وہ اب سے دفاتر میں داخل نہیں ہو پائیں گے اور انہیں نوکری سے برطرف کر دیا جائے گا۔
افغان حکومت کی شروع دن سے اب تک عورتوں پر متعدد پابندیاں نافذ کر دی ہے جس میں خواتین کے مرد محافظ کے بغیر سفر پر پابندی، طالبات کے لیے سیکنڈری اسکول سمیت یونیورسٹیاں بھی بند کر دی گئیں ہیں

طالبان نے پارکوں میں مرد اور خواتین کو الگ الگ رہنے کا حکم دیتے ہوئے خواتین کو ہفتے میں تین روز جبکہ مردوں کو ویک اینڈ سمیت باقی چار روز پارک جانے کی اجازت دی، حتیٰ کہ شادی شدہ جوڑے اور خاندان کے افراد بھی ایک ساتھ پارک نہیں جا سکتے۔

طالبان انتظامیہ کو افغان عوام پر اسلامی قانون کی سخت گیر تشریح لاگو کرنے پر اندرون ملک اور مغربی حکومتوں کی تنقید کا سامنا ہے۔

شروع میں طالبان کا کہنا تھا کہ وہ اسلامی قانون اور افغان رسم و رواج کے مطابق ہر ایک کے حقوق کا احترام کریں گے اور وہ اپنے 2001-1996 کے دور سے بدل گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button