عالمی خبریںفن و فنکار

سدھوموسے والا کے قاتل کا نام سامنے آگیا

خلیج اردو: بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے گلوکار اور اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری کینیڈین گینگسٹر نے قبول کرلی ۔

سدھو موسے والا کوگزشتہ روز نامعلوم افراد نے پنجاب کے ضلع مانسہ میں گاڑی پر فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھو کی گاڑی پر 30 کے قریب گولیاں چلائی گئیں، ان کے ہمراہ موجود 2 افراد زخمی ہوئے

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک فیس بک پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری کینیڈا میں مقیم گینگسٹر اورمطلوب مجرم گولڈی برار قبول کرلی ہے۔

پنجاب پولیس کے مطابق کینیڈا میں مقیم گینگسٹر نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔پنجاب کے ڈی جی پی وی کے بھاورا کے مطابق ، “ قتل میں لارنس بشنوئی گینگ ملوث ہے۔ جس کے رکن نے کینیڈا سے ذمہ داری قبول کی ہے، موسے والا کے منیجرشگن پریت کا نام گزشتہ سال وکی مڈوکھیرا کے قتل میں سامنے آیا تھا اور یہ قتل اسی کا بدلہ لگتاہے’۔

یہ واقعہ پنجاب حکومت کی جانب سے سدھووسے والا سمیت 424 افراد کی سیکیورٹی واپس لینے کے ایک دن بعد پیش آیا، یہ سیکورٹی بھگونت مان حکومت کی جانب سے وی آئی پی کلچر کے خلاف کریک ڈاؤن کے طورپر واپس لی گئی تھی۔

فیس بک پوسٹ میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ ، ‘میں سچن بشنوئی دھترانوالی لارنس بشنوئی گروپ کے ساتھ سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔ گلوکار کا نام وکی مڈھوکھیرا اورگرلال برار کے قتل میں سامنے آیا تھا لیکن اس کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی’۔

پنجاب پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

سدھو موسے والا کے نام سے معروف 28 سالہ شوبھدیپ سنگھ سدھو کا تعلق مانسا کے قریب موسا گاؤں سے تھا ، گلوکار نے گزشتہ چند سال میں متعدد کئی سپر ہٹ گانے دیے، انہیں اپنے گانوں میں گن کلچر کو فروغ دینے پر کئی حلقوں سے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا جبکہ ایک گانے ‘سنجو’ کے ذریعے تشدد کو فروغ دینے کے الزام میں گلوکار پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

گلوکار نے گزشتہ سال دسمبر میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی اور چند ماہ قبل ریاستی انتخابات میں کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن بھی لڑا تھا لیکن انہیں عام آدمی پارٹی کے ڈاکٹر وجے سنگلا نے شکست سے دوچار کیا تھا۔

کانگریس رہنماوں نے گلوکار کے قتل پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ گلوکار وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کیلئے جارہے تھے۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کا کہنا تھا کہ انہیں اس قتل سے گہرا صدمہ پہنچا ہے اور اس میں ملوث کسی ملزم کو چھوڑا نہیں جائے گا

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button