عالمی خبریں

افغانستان میں گرلز اسکولز کی بندش کیوجہ سے عالمی بینک نے 60 کروڑ ڈالرز کے منصوبے روک دیے

خلیج اردو: لڑکیوں کے اسکولز کی بندش کے معاملے پر عالمی بینک نے افغانستان میں 60 کروڑ ڈالرز مالیت کے 4 منصوبوں پر کام روک دیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عالمی بینک نے طالبان کی جانب سے لڑکیوں کے ہائی اسکولز بند کرنے کی وجہ سے افغانستان میں تعلیم، صحت اور زراعت کو بہتر بنانے کیلئے 60 کروڑ ڈالرز کے اپنے 4 منصوبوں پر کام روک دیا ہے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے افغانستان میں لڑکیوں کے ہائی اسکول جانے پر پابندی پر گہری تشویش ہے البتہ صورتحال کے جائزے کے بعد روکے گئے منصوبو ں کو مکمل کیاجائےگا۔

تاہم روکے گئے 4 منصوبوں کی بحالی کب تک ہوسکےگی اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

اس سے قبل افغانستان میں لڑکیوں کے ہائی اسکول کی بندش کے فیصلے پر امریکی حکام نے گزشتہ ہفتے طالبان کے ساتھ دوحہ میں طے شدہ ملاقاتیں منسوخ کر دی تھیں۔

طالبان حکومت نے 17 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ ملک میں لڑکیوں کے اسکولز اگلے ہفتے سے کھول دیے جائیں گے۔

وزارت تعلیم کے ترجمان نے کہا کہ تمام اسکولز لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے کھولے جا رہے ہیں لیکن لڑکیوں کے لیے کچھ شرائط ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ طالبات کو مردوں سے الگ اور صرف خواتین اساتذہ پڑھائیں گی تاہم کچھ دیہی علاقوں میں جہاں خواتین اساتذہ کی کمی ہے وہاں بڑی عمر کے مرد اساتذہ کو لڑکیوں کو پڑھانے کی اجازت ہوگی۔

تاہم افغان وزارت تعلیم نے 23مارچ کو لڑکیوں کےہائی اسکول غیرمعینہ مدت تک بند رکھنے کا حکم جاری کیاتھا۔

طالبان نے کہا کہ اسکول صرف تب ہی دوبارہ کھلیں گے جب خواتین طالبات کے لیے یونیفارم کا فیصلہ "شرعی قانون اور افغان روایت” کے مطابق کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button