ٹپس / سٹوری

بچوں کو کیسے خاموش کیا جائے، انہیں ٹی وی دیکھائے بنا کس طرح پرسکون رکھا جا سکتا ہے۔

خلیج اردو
04 اکتوبر 2020
دبئی: بچے من کے سچے ہمیشہ توجہ چاہتے ہیں۔ انہیں لاپرواہ یا مغرور لوگ پسند نہیں کیونکہ یہ خود بہت ہی لاڈلے ہوتے ہیں اور انہیں چاہیے کہ کوئی ان کے ناز نخرے اتھائے اور ان کی ہر فرمائش پوری کریں۔ بچوں کی لاڈ بارے مشہور ہیں کہ کچھ تو کھیلنے کیلئے چاند بھی مانگتے ہیں۔

ایسے میں اس مصروف دنیا میں بچوں کی تربیت اور ان کی پرورش آسان کام نہیں۔ تو ماہرین نے بچوں کو پرسکون رکھنے اور انہیں خوش رکھنے کے جہاں طریقے بتائیں ہیں وہاں یہ تحقیق بھی ہوئی ہے کہ اگر کوئی بات ان بچوں کو ناگوار گزرے اور وہ ناراض ہو جائیں تو کیسے منا لیں ۔

آپ خود پرسکون ہوجائیں

رونے والے بچوں کو خاموش کرانے کیلئے آپ خاموش ہوجائیں اور انہیں بولنے دیں ، غصہ نکالنے دیں ، انہیں یوں خاموش طریقے سے دیکھتے رہیں۔ آپ جتنا ان کو چپ کرائیں گے یا ڈانٹیں گے وہ اتنا روائیں گے۔ آپ ان کو غیر ضروری طور پر یہ احساس نہ ہونے دیں کہ ان کی تکلیف بہت بڑی ہے بلکہ اسے بہت نارمل لیں۔

بچوں کے ساتھ گیم کھیلیں:
بچوں کے ساتھ کھیلنے سے ان کا غصہ کم ہوتا ہے۔ یہ بہترین طریقہ ہے بچوں کو پرسکون کرنے کا۔ آپ بچوں کے ساتھ کھیلیں تو وہ کبھی انکار نہیں کریں گے۔ بچوں کو مختلف تفریحی سرگرمیوں میں مصروف کرنا ایک بہترین طریقہ ہے انہیں خاموش کرانے کا۔

بچوں کو متبادل کے انتخاب کا موقع دیں
اگر بچہ کسی بات کیلئے ضد کررہا ہے اور آُ کو وہ بات منظور نہیں تو بچوں کو متبادل بتائیں۔ جیسے اگر وہ آپ سے کھیلنے کیلئے کھلونا ہتھیار مانگیں اور آپ انہیں نہیں دینا چاہتے تو ان کو متبادل کا بتائیں جیسے آپ ان کو دوسرےت دیگر کھلونوں کا کہیں کہ آپ انہیں یہ یہ دے سکتے ہیں اور جب بچے ان متبادل میں سے کسی کا انتخاب کریں تو آپ ان کی تعریف کریں اور شاباشی دیں۔

ان کیلئے کچھ گنگنائیں۔
بچوں کو لوری سنانا ، کوئی بھی گانا گنگنانا یا کوئی بھی بات گنگناے کر کہنا بہترین طریقہ ہے انہیں خاموش کرانے کا۔ آپ بچوں کیلئے گنگنائیں گے تو وہ تھوڑی دیر میں خاموش ہو جائیں گے اور آپ کو سنیں گے اور وہ جس چیز کیلئے ضد کررہے تھے وہ بھول جائیں گے۔

ان کو گلے لگائیں۔
بچوں کو گلے لگانا ، انہیں پیار کرنے ، ان کے سر ہر ہاتھ رکھنا یا کوئی بھی محبت کا احساس دلانا انہیں خاموش کرانا میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ بچوں کی جذباتی تناؤ کو کم کرتا ہے۔

Source : Times of India

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button