ٹپس / سٹوری

متحدہ عرب امارات: اگر آپ کی کمپنی آپ کو نوکری جوائن کرنے سے پہلے ہی نوکری سے نکال دیتی ہے تو کیا آپ کمپنی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر سکتے ہیں؟

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات میں ملازمت ملنے کے بعد اگر آپ نے لیبر کانٹریکٹ پر دستخط کر دیے ہیں لیکن آپ کی کمپنی آپ کو ملازمت شروع کرنے سے پہلے ہی نوکری سے نکال دیتی ہے تو ایسی صورتحال میں آپ کے پاس کون سے قانونی راستے موجود ہیں؟

ایسا ہی سوال ایک نجی خبررساں ادارے گلف نیوز کو اس کے قاری کی جانب سے کیا گیا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ” مجھے ایک کمپنی نے نوکری پر رکھا لیکن کورونا وائرس کے باعث میں نوکری جوائن نہیں کر پایا اور کمپنی نے مجھے انتظار کرنے کو کہا اور مجھے یقین دلایا کہ میری ملازمت ختم نہیں کی گئی۔ انہوں نے حال ہی میں میرا ویزے کے لیے اپلائی کر دیا تھا اور میں کمپنی کی جانب سے ملازمت پر آنے کی تاریخ ملنے کا انتظار کر رہا تھا۔

تاہم، انہوں نے مجھے اچانک بتایا کہ میری نوکری ختم کر دی گئی ہے۔ میں ان اس نوکری کے لیے چھ ماہ انتظار کیا، میں بہت پریشان ہوں کیونکہ انہوں نے میرا مستقبل تباہ کردیا اور اس وجہ سے میرے اوپر بہت زیادہ قرض چڑھ گیا ہے۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا میں اپنے نقصان کی بھرپائی کے لیے کمپنی کے خلاف کوئی قانونی کاروائی کر سکتا ہوں”،

گلف نیوز نے یہ سوال قانونی مشیر ڈاکٹر حسن الہیس سامنے رکھا تو ان کا کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں پھنسے ملازم کو اپنے قانونی حقوق جاننے کے لیے سب سے پہلے اپنے لیبر کانٹریکٹ اور ملازمت کی شرائط  کو اچھی طرح سے سمجھنا چاہیے۔

ڈاکٹر حسن کا کہنا تھا کہ "کسی آجر یا کمپنی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا آغاز کرنے سے پہلے درج ذیل  پہلوؤں کو پیش نظر رکھنا ضروری ہوگا:

جیسا کہ لیبر کانٹریکٹ محدود تھا یا لا محدود

جوائننگ کی تاریخ کیا تھی

پرابیشن کا دورانیہ کیا تھا

اور نوٹس پیریڈ”

ڈاکٹر حسن نے بتایا کہ درج بالا پہلوؤں کو زیر غور لانا اس لیے ضروری ہے کہ اگر لیبر کانٹریکٹ میں پرابیشن پیریڈ کا لکھا گیا ہے تو پھر ” یو اے ای کے لیبر لاء کے آرٹیکل 37 کے مطابق آجر اپنے ملازم کو دوران پرابیشن بغیر کسی معاوضے اور نوٹس کے نوکری سے نکال سکتا ہے”۔

اور اسی آرٹیکل میں درج ہے کے پرابیشن پیریڈ چھ ماہ سےزائد نہیں ہونا چاہیے۔

مزید برآں، قاری کی جانب سے پوچھے گئے سوال کو جواب دیتے ہوئے ماہر قانون ڈاکٹر حسن کا کہنا تھا کہ ” یو اے ای کے لیبر لاء کے آرٹیکل 113 میں واضح کیا گیا ہے کہ کسی ملازم کی نوکری سے ٹرمینیشن درج ذیل اصولوں کے تحت ہونی چاہیے:

1۔ باہمی رضامندی سے نوکری سے فارغ کیا گیا ہو

2۔ کانٹریکٹ کی معیاد ختم ہو چکی ہو

3۔ یا نوکری سے نکالنے کی کوئی صحیح وجہ ہونی چاہیے جو صوابدیدی نہ ہو بلکہ معاہدے کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہو”۔

ڈاکٹر حسن کا مزید کہنا تھا کہ یو اے ای کے لیبر لاء کے آرٹیکل 123 اے کے مطابق اگرلامحدود لیبر کانٹریکٹ کے حامل ملازم کو غیر قانونی یعنی صوابدیدی فیصلہ کرتے ہوئے نوکری سے نکالا گیا تو وہ ملازم اس فیصلے کی وجہ سے کمپنی سے تین ماہ کا معاوضہ طلب کر سکتاہے۔

اور محدود معاہدے کے حامل ملازم کو اگر اس کی کارکردگی کے علاوہ کسی اور وجہ سے نوکری نکالا گیا تو وہ ملازم اپنے تین ماہ کی مزدوری کے برابر معاوضہ طلب کر سکتا ہے۔

تاہم، قانونی کاروائی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کے ملازم قانونی کاروائی کے لیے درخواست سب سے پہلے متعلقہ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے پاس درج کروائے۔ اور اس پراسس کو مکمل نہیں کیا جاتا تو عدالت کیس کو خارج بھی کر سکتی ہے۔

لۃذا درج بالا معلومات اپنے لیبر کانٹریکٹ سے حاصل کرنے کے بعد آپ مجاز لیبر ڈیپارٹمنٹ کے پاس اپنی شکایت درج کروا سکتے ہیں اور اس کے بعد لیبر کورٹ کے پاس اپنا مقدمہ درج کروا سکتے ہیں۔

Source: Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button