ٹپس

وہ ۱۰ کام جو متحدہ عرب امارات میں آپ پر جرمانہ لگنے یا گرفتاری کا باعث بن سکتے ہیں

خلیج اردو: ہم نے آپکے لئے 10 بظاہر ان بے ضرر جرائم کو درج کیا ہے جو آپ کو متحدہ عرب امارات میں شدید پریشانی میں ڈال سکتے ہیں۔

1. کسی کو احمق یا احمق کہنا

کسی کو احمق یا بیوقوف کہنا ایک جرم سمجھا جاتا ہے جس کی سزا جیل اور جرمانہ ہے۔
اسمیں آپ متحدہ عرب امارات کے وفاقی تعزیری ضابطہ کی دفعہ 373 کی خلاف ورزی کررہے ہوتے ہیں اور اسکی سزا ایک سال قید اور درہم 10,000 جرمانہ ہے۔
کہتے ہیں کہ ایک عرب شخص جس نے اپنی منگیتر کو واٹس ایپ پر ‘بیوقوف’ کہا۔ اسے 60 دن کی قید اور 20,000 درہم جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

2. غیر قانونی سیٹلائٹ ٹی وی

اپنا پسندیدہ شو دیکھنے کے لیے ڈش ٹی وی یا کوئی اور غیر منظور شدہ سیٹلائٹ ڈش اینٹینا انسٹال کرنے کا شوق ہے؟ آپ خطرے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہے ہیں۔ پائریٹڈ ٹی وی سروسز استعمال کرنے والے رہائشیوں کو مجرمانہ کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں غیر لائسنس یافتہ، غیر مجاز اور غیر قانونی ٹیلی ویژن سروس فراہم کنندگان کی طرف سے ٹیلی ویژن سروس کی تشہیر، فروخت اور/یا تقسیم غیر قانونی ہے، جسکے بارے حکام نے بارہا خبردار کیا ہے۔ اسمیں آپ قانون نمبر 7 برائے 2002، اور وفاقی ٹریڈ مارک قانون نمبر 37 برائے 1992 اور اس کے بعد کی ترامیم کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اسکی سزا 2,000 درہم جرمانہ اور قانونی کارروائی ہے۔
مثال: ایک ایشیائی شخص کو گزشتہ سال دبئی کی فوجداری عدالت نے چینلز کو ڈی کوڈ کرنے والے سیٹلائٹ ٹی وی ریسیورز کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے پر ایک ماہ قید اور 5,000 درہم جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اسے اپنی دکان بند کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔

3. خشخاش کر لے جانا
خشخاش کو عام طور پر ہندوستانی اور پاکستانی کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے، خاص کر سالن اور کباب کےذائقے کو بڑھانے کے لیے۔ لیکن اگر آپ انہیں متحدہ عرب امارات لانے کا ارادہ کر رہے ہیں تو اس سوچ کو ختم کر دیں۔ یہ پراڈکٹ اس ملک میں ممنوع ہے اور اس کے رکھنے والوں کو جیل میں طویل سفر کروا سکتے ہیں۔ اسمیں آپ 1995 کا وفاقی قانون نمبر 14 جو کہ پیداوار، درآمد، برآمد، نقل و حمل، خرید، فروخت، ملکیت، منشیات اور سائیکو ٹراپک مادے کی ذخیرہ اندوزی کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں، اسکی سزا 20 سال قید ہے-
مثال: کئی سالوں پہلے منگلور سے ایک ہندوستانی کو دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کسٹم انسپکٹرز نے اسکے سامان سے 102.5 گرام پوست کے بیج برآمد ہونے کے بعد گرفتار کیا ۔

4. غیر قانونی گھریلو مدد کو ملازمت دینا

گھریلو مدد کو ان کے بھرتی کرنے والوں کے ذریعہ اسپانسر کیا جانا چاہئے۔ لیکن اگر آپ کے پاس غیر قانونی طور پر کسی کو نوکری پر لینے کا حوصلہ ہے، تو آپ کو بھیانک نتائج پر غور کرنے کا حوصلہ ہونا چاہیے۔ اسمیں آپ گھریلو ملازمین سے متعلق وفاقی قانون نمبر 10 برائے 2017 کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اسکی سزا 50,000 درہم سے کم جرمانہ اور جیل کی سزا ہے-
مثال: کچھ سال پہلے شارجہ میں ایک مصری شخص کو پولیس نے حراست میں لیا کیونکہ اس نے ایک گھریلو ملازمہ کو ملازمت دی تھی جس پر اسکو 50,000 کا جرمانہ عائد کیا کیونکہ وہ اس کی کفالت میں نہیں تھی۔

5. آوارہ بلیوں کو کھانا کھلانا
بے گھر اور بھوکی بلیوں کو کھانا دینا ایک انسانی فعل کے طور پر ظاہر ہو سکتا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ جانوروں کی فلاح و بہبود کے گروپوں کا کہنا ہے کہ فیرل کو کھانا کھلانے سے ان میں اور بھی زیادہ بلی کے بچوں کو جنم دینے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے جن کا شکار ہونا اور قبل از وقت موت کا امکان زیادہ ہوجاتا ہے۔ دبئی میونسپلٹی کے مطابق، دبئی میں کوے اور کبوتر اور آوارہ کتوں اور بلیوں جیسے پرندوں کو کھانا کھلانا بھی ممنوع ہے۔

اس میں آپ دبئی میونسپلٹی کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اسکی سزا 500 دہم جرمانہ ہے۔

6. حادثے کا منظر فلمانا

اگر آپ چوٹوں یا نقصانات ، انشورنس کلیمز کے لیے معاوضہ حاصل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، تو حادثات کی تصاویر یا ویڈیوز لینا متحدہ عرب امارات میں ایک سنگین جرم ہے۔ درحقیقت، یہاں تک کہ کسی حادثے کے گرد جمع ہونا بھی قانون کے مطابق قابل سزا ہے۔
اس میں آپ یو اے ای سائبر کرائم قانون کے تحت 2021 کے قانون نمبر 34 کا آرٹیکل 44 جو اس سال 2 جنوری کو نافذ ہوا اوریو اے ای پینل کوڈ کے آرٹیکل 197 ٹریفک کنٹرول کے قواعد و ضوابط اور 2017 کے لیے وزارتی قرارداد نمبر 178 کے تحت کی
خلاف ورزی کرتے ہیں اور اسکی سزا حادثے کے متاثرین کی تصاویر لینے پر چھ ماہ قید یا/اور 150,000 اور 500,000 درہم کے درمیان جرمانہ۔ ہے جبکہ جائے حادثہ پر بھیڑ جمع کرنے کا جرمانہ 1,000 درہم ہے۔ امارات میں بہت سے لوگ جنہیں حال ہی میں حادثے کی جگہوں کے ارد گرد جمع ہونے پر 1,000 درہم جرمانہ کیا گیا تھا۔

7. فنڈ ریزنگ

متحدہ عرب امارات کے عطیات کے قانون کے تحت، ایسی سرگرمیاں صرف مخصوص اداروں تک محدود ہیں۔ متحدہ عرب امارات کا نیا فنڈ ریزنگ قانون افراد کو فنڈ ریزنگ کی سرگرمیاں کرنے یا منظم کرنے سے منع کرتا ہے۔ صرف لائسنس یافتہ خیراتی ادارے، وفاقی اور مقامی حکام عطیات جمع، وصول اور دے سکتے ہیں۔
اس میں 2021 کا وفاقی قانون نمبر 3 فنڈ ریزنگ سرگرمیوں کے ضابطے سے متعلق (‘متحدہ عرب امارات کا فنڈ ریزنگ کا نیا قانون’) اور امارات دبئی میں عطیات جمع کرنے کو منظم کرنے والے 2015 کے فرمان نمبر 9 کی دفعات (‘ دبئی فنڈ ریزنگ قانون’) کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اسکی سزا 200,000 سے کم اور زیادہ سے زیادہ 500,000 درہم جرمانہ ہے جبکہ دیگر سزاؤں میں قید اور جمع کیے گئے فنڈز کی ضبطی شامل ہے۔ حال ہی میں ایک برطانوی-آسٹریلوی دہری شہریت والے شخص کو افغان بچوں کے لیے ایک خیراتی ادارے کا لنک شیئر کرنے پر جرمانہ کیا گیا=

8. عوامی مقام پر کار دھونا

اس سے آپ کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، لیکن اس کے نتیجے میں جرمانہ ہو سکتا ہے۔ غیر متعین علاقوں میں گاڑیوں کو دھونا، چاہے وہ گھروں سے باہر ہوں، دروازے والی کمیونٹیز میں ہوں یا سڑکوں پر۔ کیونکہ اسمیں آپ میونسپلٹی کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اسکی سزا 500 درہم جرمانہ ہے۔

9. بغیر لائسنس کے مساج سروس کی تلاش

مساج تناؤ اور بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے۔ تاہم، کسی ایسے مالش کرنے والے کے پاس جانا جو فحش تصاویر والے بزنس کارڈز کے ذریعے گاہکوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، آپ کو بہت زیادہ اذیت دینے کا باعث بن سکتا ہے۔ دبئی پولیس کے مطابق، آپ بھتہ خوروں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اوریا تو آپ کو جرمانہ یا جیل ہو سکتی ہے۔
اسمیں آپ یو اے ای پینل کوڈ کی دفعہ 356 قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اسکی سزاایک سال قید یا جرمانہ یا دونوں ہیں۔

اس ماہ کے شروع میں، شارجہ پولیس نے ایک ایسے گینگ کا پردہ فاش کیا جو غیر مشتبہ لوگوں کو بغیر لائسنس کے مساج پارلروں کی طرف راغب کرتا تھا اور پھر انہیں چاقو کی نوک پر لوٹتا تھا۔

10۔ کسی کا فون چیک کرنا

اگر آپ بغیر اجازت حاصل کردہ پاس ورڈ کے ساتھ کسی بھی معلوماتی نظام تک رسائی حاصل کرتے ہیں تو آپ کو بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جرم کرنے کے ارادے سے پاس ورڈ حاصل کرنا ایک سنگین جرم سمجھا جائے گا۔

قانون جس کی آپ خلاف ورزی کرتے ہیں: الیکٹرانک جرائم اور افواہوں کا مقابلہ کرنے کے لیے 2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 34 کا آرٹیکل 9، جسے سائبر کرائمز قانون بھی کہا جاتا ہے۔

سزا: بغیر اجازت حاصل کیے گئے پاس ورڈ کے ساتھ کسی بھی معلوماتی نظام تک رسائی کے لیے 50,000 اور100,000 درہم کے درمیان جرمانہ، قید ہوسکتی ہے۔ اگر مجرمانہ ارادہ ہے، تو آپ کو کم از کم چھ ماہ قید اور/یا 500,000 درہم تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
راس الخیمہ میں ایک مشکوک عرب بیوی کو گزشتہ سال اپنے شوہر کے سیل فون کیساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے، اس سے تصاویر اور ویڈیوز اپنے آلے میں منتقل کرنے اور پھر دوسروں کے ساتھ شیئر کرنے پر 5,400 درہم کا جرمانہ کیا گیا

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button