ٹپس

متحدہ عرب امارات میں ملازمت کے قوانین جانیے: کیا کمپنیاں ملازمین سے ویزا اور بھرتی کے اخراجات ادا کرنے کو کہہ سکتی ہیں؟

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں ملازمین کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاتا۔ تاہم لازم ہے کہ حقوق سے متعلق آگاہی ہو۔ ہمارے ایک ریڈر نے ایک سوال پوچھا ہے جس کا جواب آپ سب کیلئے سودمند ثابت ہو سکتا ہے۔

سوال: میں نے تین ماہ قبل دبئی کی ایک کمپنی جوائن کی تھی۔ تاہم، مجھے معاہدے میں طے شدہ تنخواہ کا 50 فیصد سے بھی کم ادا جارہا ہے۔ ایسے میں اپنی گزشتہ تین ماہ سے اپنی زیر التواء تنخواہوں کا دعویٰ کرنے کے لیے میں کیا کر سکتا ہوں۔ میں نے اس نوکری سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن میرا باس کہہ رہا ہے کہ مجھے انہیں ویزہ/منسوخی کے اخراجات کے لیے 6,000 درہم ادا کرنا ہوں گے کیونکہ میں استعفیٰ چھ مہینوں سے پہلے دے رہا ہوں۔ کیا آجر کا تقاضہ قانونی ہے؟

جواب: آپ کے سوالات کے مطابق، یہ فرض کیا جاتا ہے کہ آپ دبئی میں مقیم مین لینڈ پرائیویٹ کمپنی میں ملازم ہیں اور فی الحال پروبیشن کی مدت پر ہیں۔ لہذا، 2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 33، 2022 کے وفاقی فرمان قانون نمبر 33 کے مختلف سیکشنز اور دیگر قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں ایک ملازم آجر کی جانب سے معاہدہ کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی پر وزارت برائے انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن میں شکایت درج کرنے کے 14 ورکنگ ڈیز کے بعد نوٹس کی تکمیل کے بغیر ملازمت چھوڑ سکتا ہے۔ یہ یہ ایمپلائمنٹ قانون کے آرٹیکل 45(1) کے مطابق ہے۔

مذکورہ بالا قانون میں کہا گیا ہے کہ ملازمین بغیر اطلاع کے کام چھوڑ سکتے ہیں اور سروس کے اختتام پر اپنے تمام حقوق محفوظ رکھ سکتے ہیں اگر آجر ملازم کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

قانون کے مطابق کسی آجر کو یہ حق حاصل نہیں ہوگا کہ وہ ملازم سے بھرتی کے اخراجات بشمول ویزا، ورک پرمٹ اور ویزا کینسل کرنے کے اخراجات جمع کرنے کا کہے۔

یہ ایمپلائمنٹ قانون کے آرٹیکل 6(4) کے مطابق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک آجر ملازم سے چارج نہیں کرے گا اور نہ ہی اس سے بھرتی اور روزگار کے اخراجات، براہ راست یا بالواسطہ طور پر وصول کرے گا۔

قانون کے مطابق آپ موہری کے پاس شکایت درج کر سکتے ہیں کہ آپ کے آجر نے گزشتہ تین ماہ سے آپ کی تنخواہ کا 50 فیصد سے کم ادا کیا ہے اور ملازمت سے استعفیٰ کی صورت میں آپ سے بھرتی کے اخراجات کا مزید مطالبہ کر رہا ہے۔ایسے میں پروبیشن میں ہوتے ہوئے آپ بغیر اطلاع کے اپنی ملازمت چھوڑ سکتے ہیں۔

آپ کی شکایت کی بنیاد پر موہری آپ کے آجر کو آپ کی بقایا تنخواہ ادا کرنے اور اس کے بعد آپ کا ورک پرمٹ اور رہائشی ویزا منسوخ کرنے کے لیے آپ کے آجر کو متنبہ کر سکتا ہے۔

یہ 2022 کی کابینہ کی قرارداد نمبر 1 کے آرٹیکل 16(2) کے مطابق ہے۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button